Saturday 21 April 2012

yah nojawan aur pakistan..

کہتے ہیں کہ ملک کی ترقی کا انحصار نوجوانوں پر ہوتا ہے  اور نوجوان ہی ملک کا سرمایا ہوتے ہیں. لیکن پاکستان کا سرمایا دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ وہ کس راہ پر گامزن ہیں. ایک جھٹکے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے چاہے غلط راستے کا سہی وہ با خوشی انتخاب کر رہے ہیں، بنا سوچے سمجھے کہ یہ راستہ انھے وقتی خوشی ، کامیابی اور عزت تو دے سکتا ہے مگر یہ سب وقتی اور نا پیدار ہیں . ایسے نوجوان ملک کی ترقی میں کیا کردار ادا کریں گے جن کی اپنی ہی بنیاد کھوکلی اور جھوٹ پر ہو . جنہوں نے کامیابی تو حاصل کی مگر نقل کی بنیاد پر. یہ المیہ ہے ہمارے لئے کہ ہمارا تعلیمی نظام اس قدر بوسیدہ اور بدعنوانی کا شکار ہےکہ طالب علم اپنی بنیاد نقل کے اینٹوں سے رکھ رہا ہے اور کوئی پوچھنے والا ہی نہیں. جس کی بہترین مثال میٹرک بورڈ کا امتحان ہے، جس کا ہر پرچہ پہلے سے ہی فوٹوکاپی کے لئے طلب علموں کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور وہ با آسانی نقل کا مواد تیار کر لیتے ہیں. سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس کا زمےدارکون ہے یہ طالب علم یا ہمارا تعلیمی نظام اور اس کے وزیر؟؟ جن کے پاس اس غلط ترغیب کو روکنے کے لئے کوئی طریقہ کار نہیں ہے مگر اپنی تمام خواہشوں کو پورا کرنے کے لئے وسائل ضرور ہیں. اورانھیں فکربھی کیوں ہو بھلا، ان کےبچوں کوکونسااس بوسیدہ نظام میں تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونا ہے . وہ تو چاہتے ہی یهی ہیں کہ ہماری نوجوان نسل کبھی تعلیم کے میدان میں ان سے آگے نہ نکل سکے تا کہ وو ہمیشہ ہم پر یونہی حکومت کر سکیں. ورنہ اتنی طاقت، رتبہ، عھدہ، اور با اثر ہونے کے باوجود یہ اس بے گند گی کو صاف نہیں کر سکتے یا پھر کرنا ہی نہیں چاہتے. سلام ہے ہماری نوجوان نسل پے کہ جن کو سمجھ ہی نہیں آرہا کہ ان کی بنیاد کھوکھلی کی جا رہی ہے، ان کی جڑ کو کاٹا جا رہا ہے. اللہ ہی خیر کرے ایسی نسل کا اور پاکستان کا کہ جس کا مستقبل یہ نوجوان ہیں.

No comments:

Post a Comment