آج کے اس نفسانفسی کے دور میں ہر انسان صرف اور صرف اپنے لیے سوچتا ہے، کسی کی حاجت پوری کرنا تو دور کی بات، لڑائی جھگڑے سے بھی کوئی گریز نہیں کرتا۔ ہر کوئی اپنی طاقت کی بنا پر دوسرے کو شکست دینے پر لگا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے کے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: ”جس کسی نے میرے کسی امتی کا دل خوش کرنے کے لیے اس کی کوئی حاجت پوری کردی تو اس نے مجھے خوش کیا، اور جس نے مجھے خوش کیا اس نے میرے اللہ کو خوش کیا۔ اللہ اس کو جنت میں داخل فرمائے گا“۔
اس پیاری حدیث کی روشنی میں اگر ہم اپنے کسی پڑوسی یا غریب کی مدد کریں تو ہمارا رب ہم سے خوش ہوجائے گا۔ کسی کا دل خوش کرنے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ اس کو مال ہی دیا جائے، بلکہ ہمارے اردگرد ایسے بہت سے لوگ ہیں جنہیں مال و اسباب کی نہیں اپنائیت کی اور ایسے شخص کی ضرورت ہے جو ان کی طرف مسکرا کر دیکھے، ان سے بات کرے۔ ہم نے اپنے بوڑھوں کو ایک بے کار چیز کی طرح چھوڑ دیا ہے، اگر صرف ان بوڑھوں کو تھوڑا سا وقت دے دیں تو ان کا دل خوش ہوجائے گا۔ وہ آپ سے پیسہ، مال و اسباب نہیں چاہتے بلکہ انہوں نےتواپناسب کچھ اپنےبچوں پرلٹادیا ہوتا ہےوہ تو ہم سے صرف تھوڑی سی توجہ چاہتے ہیں۔
آج ہماری نوجوان نسل کا المیہ یہ ہے کہ اس نے اپنے بزرگوں کو چھوڑ کر انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرنا اور ان کے تجربے کو چھوڑ کر انٹرنیٹ پر بیٹھے لوگوں کے تجربے حاصل کرنا شروع کردیے ہیں، حالانکہ اگر ہمارے بزرگ ہمیں دل سے دعا ہی دے دیں تو ہماری تقدیر بدل سکتی ہے جس کے لیے ہم دن رات محنت کررہے ہیں اور پھر بھی ہم خالی ہاتھ رہ گئے ہیں۔ ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ”کسی مسلمان کی طرف مسکرا کر دیکھنا بھی صدقہ ہے۔“ اگر صرف مسلمان بھائی کی طرف دیکھ کر مسکرا دینا صدقہ ہے تو سوچیں یہ ہمارے بزرگ ہیں، ہمارے گھر کی رونق ہیں، جن کے دم سے ہم ہر بلا سے محفوظ رہتے ہیں، جن کا سایہ ہمارے اوپراللہ کی رحمت ہے جنہوں نے ہمیں پال پوس کر بڑا کیا ہے، چلنا سکھایا ہے، دنیاداری کے طریقے سکھائے ہیں اور آج ہم اس دنیا میں اتنے گم ہوگئے ہیں کہ اپنے رہبر، اپنے بزرگوں کو ہی بھول گئے۔
ذرا سوچیں اور غور کریں کیونکہ ”وقت اپنے آپ کو ضرور دوہراتا ہے“۔ کہیں ہم بھی کسی ایسے شخص کو تو نظرانداز نہیں کررہے جو کہ ہماری راہوں کا منتظر ہے، جو ہماری صرف ایک مسکراہٹ پر سب کچھ قربان کرچکا ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو یہ وقت ہم پر ہی آجائے. اللہ ہم سب کو اپنے بزرگوں کا احترام اور ان کی خدمت کرنے کی توفیق دے اور ان کا سایہ ہم پر قائم رکھے۔ (آمین
very true yaar...hamare han tu koi buzurg he nahi hai.....or hain tu buhat dur :(
ReplyDelete